رہائشی اسکیموں اور تجارتی عمارتوں کی وجیہ سے قبرستان کیلئے جگہ کم ہوتی جارہی ہے
پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں میں رہائشی اسکیموں اور تجارتی عمارتوں کی تعمیر کی وجہ سے قبرستان کیلئے جگہ دن بد ن کم ہوتی جارہی ہے ' پاکستان میں سالانہ شرح اموات 8.45 فیصد ہے جس کے پیش نظر ہرچھوٹے بڑے شہر کو سالانہ 120کنال رقبہ نئے قبرستان کیلئے درکار ہے ' صرف راولپنڈی ضلع میں قربیا تین ملین آبادی کو اپنے عزیز اقارب کے دفن کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے ' ملک کے 90 فیصد شہروں میں یہ صورتحال گھمبیر صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے۔ اس ضمن میں ایک سروے میں مختلف شہریوں اورمتعلقہ حکام نے اظہار خیال کیا ' ایک شہری قاری حامد امین نے بتایا کہ رواں سال جب ہماری خالہ فوت ہوی تو ہمیں معلوم ہوا کہ گھر کے ارد گرد کسی بھی قبرستان میں نئی قبر کیلئے جگہ نہیں ہے اس لئے ہمیں مجبورا گائوں میں جا کر میت دفن کرناپڑی ایک اور شہری سلیمان شاہ نے بتایاکہ شہروں میں پرانے قبرستانوں میں واقعی جگہ نہیں ' قبریںکھودنے والے پرانی قبروں پرنئی قبریں کھود دیتے ہیںجس کی وجہ سے قبرستان کا تقدس پامال ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر راولپنڈی کے متعلقہ حکام آئندہ دس سال کیلئے نئے قبرستان کا منصوبہ بنائیں تو انھیں قریبا 1200 کنال جگہ درکار ہوگی جن کو چار مختلف 300 کنال کے حصوں میں تقسیم کرنا پڑے گا تاکہ شہر کی ہرسمت آبادی استفادہ کرسکے ایک اور خاتون شمیم بی بی نے کہاکہ قبرستان کی باونڈی مقرر ہونی چاہیے اوروہاں پر سرکاری سطح پر پانی اوربجلی کانظام ہوتا کہ قبرستان کو جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ بننے سے بچایاجاسکے ۔ یاد رہے راولپنڈی شہر میں سب سے قدیم عیدگاہ شریف کا قبرستان ہے اوراس کے متعلق بھی نئی حکومت کے پاس کوئی مناسب اعدادوشمار نہیں ہیں۔ اس ضمن میں تحصیل میونسپل اتھارٹی کے سینئر آفیشلز ملک مہربان نے ''اے پی پی'' کو بتایا کہ یہ بات درست ہے کہ قبرستان میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کی دن بدن مشکلات بڑھ رہی ہیں ۔ سٹی ناظم راجہ جاوید اخلاص نے اس بارے میں کہا کہ اس بارے میں ہم نے ٹائون ناظمین کوہدایت کی ہے کہ وہ نئے قبرستان کیلئے منصوبہ بندی کریں۔ انہوں نے بتایا کہ نئے قبرستان کیلئے دوسوکنال رقبہ مختص کیاگیا ہے ' رکھا اوردھمیال کے علاقے میں واقع اس رقبہ پر جناز گاہ' پانی ' وضوخانے ' باونڈری وال موجود ہے مگر لوگوں کی اکثریت یہاں پر اپنے عزیز واقارب کو دفنانے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ یہ جگہ شہر سے دور ہے
No comments:
Post a Comment